Top Ad unit 728 × 90

update

recent

مدت ہوئی ہے کوئے بتاں کی طرف گئے آوارگی سے دل کو کہاں تک بچائیں ہم

 

مدت ہوئی ہے کوئے بتاں کی طرف گئے

آوارگی سے دل کو کہاں تک بچائیں ہم

 

مدت ہوئی ہے کوئے بتاں کی طرف گئے

آوارگی سے دل کو کہاں تک بچائیں ہم

شاید بہ قید زیست یہ ساعت نہ آ سکے

تم داستان شوق سنو اور سنائیں ہم

بے نور ہو چکی ہے بہت شہر کی فضا

تاریک راستوں میں کہیں کھو نہ جائیں ہم

اس کے بغیر آج بہت جی اداس ہے

جالبؔ چلو کہیں سے اسے ڈھونڈ لائیں ہم


 

مدت ہوئی ہے کوئے بتاں کی طرف گئے آوارگی سے دل کو کہاں تک بچائیں ہم Reviewed by sheraz on November 29, 2020 Rating: 5

No comments:

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.