تم میرے دیٸے سبھی بوسے اب اِک اِک کر کے لٹاؤ مجھے اب کسی اور سے ہے کیا ملنا۔ خود سے خود کا سفر کافی ہے۔ : آنکھ تخریب کار ہے اتنی، دل کی دنیا اُجاڑ دیتی ہے، : اب کسی اور سے ہے کیا ملنا۔ خود سے خود کا سفر کافی ہے۔ : تیری آنکھوں کی کشش کیسےتجھے سمجھاؤں
تم میرے دیٸے سبھی بوسے
اب اِک اِک کر کے لٹاؤ مجھے
اب کسی اور سے ہے کیا ملنا۔
خود سے خود کا سفر کافی ہے۔
: آنکھ تخریب کار ہے اتنی،
دل کی دنیا اُجاڑ دیتی ہے،
: اب کسی اور سے ہے کیا ملنا۔
خود سے خود کا سفر کافی ہے۔
: تیری آنکھوں کی کشش کیسےتجھے سمجھاؤں
ان چراغوں نے میری نیند اُڑا رکھی ہے
: امید نہ کر اس دنیا میں کسی سے ہمدردی کی..
بڑے پیار سے زخم دیتے ہیں شدت سے چاہنے والے.
کیا میں لکھوں___ که لوٹ آؤ تم
کیا میں کاغذ په__ فاصله لکھوں ؟
تیری باتوں کو __لمس لکھا تھا
تیرے چھونے کو اب میں کیا لکھوں ؟
تم میرے دیٸے سبھی بوسے اب اِک اِک کر کے لٹاؤ مجھے اب کسی اور سے ہے کیا ملنا۔ خود سے خود کا سفر کافی ہے۔ : آنکھ تخریب کار ہے اتنی، دل کی دنیا اُجاڑ دیتی ہے، : اب کسی اور سے ہے کیا ملنا۔ خود سے خود کا سفر کافی ہے۔ : تیری آنکھوں کی کشش کیسےتجھے سمجھاؤں
Reviewed by sheraz
on
November 30, 2020
Rating:
Reviewed by sheraz
on
November 30, 2020
Rating:

No comments: