دل توڑنا آج تک نھیں آیا ھمیں ارے صاحب
دل توڑنا آج تک نھیں آیا ھمیں
ارے صاحب
پیار کرنا اپنی ماں سے جو سیکھا ہے
چنگے سجنڑ بازاروں_ نھیں_ لھبدے
بھاویں_ سونے_ دے_ سکے_ کول_ ہون
ہونگے وہ کوئی اور جن کو قدر نہیں محبت کی_
❣ہم جنہیں چاہتے ہیں __زندگی بنا لیتے ہیں
ایسی باتوں پہ میری جان لڑائی کیسی نے چھوڑاہے تو گچے سوکے چھوڑا ہوگا ؟
دل تنہائی میں رہنے کا عادی ہو جا بدل گئے ہیں وہ لوگ جو صبح شام یاد کیا کرتے تھے
میں ہوں کہ تلخ مزاج مگر ہائے وہ لڑکی
بات کرتے ہوئے جس سے گھبراتا ہوں میں
دل توڑنا آج تک نھیں آیا ھمیں ارے صاحب
Reviewed by sheraz
on
December 04, 2020
Rating:
Reviewed by sheraz
on
December 04, 2020
Rating:

No comments: